Thursday, 25 December 2014

ہندوستانیو اور پاکستانیو!

ہندوستانیو اور پاکستانیو!
۔
یہ ایک حقیقت ہے کہ ہندوستان میں مسلم کش فسادات کے ذریعہ مسلمانوں کا قتل عام کیا جاتا ہے، مسلم عورتوں کو بے آبرو کیا جاتا ہے،
بے قصور مسلم نوجوانوں کو پس زندان مقید کردیا جاتا ہے، اور مسلمان کی حیات تنگ سے تنگ تر کردی جاتی ہے۔ اور یی کہنا کوئی غلط نہیں ہوگا کہ مسلمانوں کو ظلم و ستم کی چکی میں پیس  دیا جاتا ہے ۔
لیکن ہندوستانی مسلمان صبر کرلیتے ہیں یہ سوچ کر کہ مقتول شہید ہیں، مجروح اور متاثرین مظلوم ہیں۔ اور ظالم کی فہرست میں کوئی مسلمان نہیں ہے، یہاں ایک دوسرے کو قتل کرنے ولے مسلمان نہیں ہیں، اور مسلمان ہمیشہ مظلوم کہلایا جاتا ہے۔
لیکن سرحد کے اس پار جس کا نام پاکستان رکھا گیا تھا جس کو اسلام کے نام پر مسلمانوں  کے لئے بنایا گیا تھا وہاں مسلمان ایک دوسرے پر ظلم ڈھاتا ہے، مسلمان مسلمان کی گردن کاٹتا ہے، مسلمان مسلمان کو زندہ نذر آتش کردیتا ہے، کبھی مسلم فوج مسلمانوں پر خود بم اور بارود کی برسات کرتی ہے، اور کبھی مسلم حکمراں کافر اور اسلام دشمن طاقتوں سے ڈرون حملے کراکر پیسے وصول کرتے ہیں۔ غیرمسلموں کی طرح رنگ کا تیوہار ہولی مسلمان آئے روز مسلمان کے خون سے کھیل کر مناتے ہیں۔ وہاں مظلوم بھی مسلمان اور ظالم بھی مسلمان ہوتا ہے۔ وہاں مقتول بھی مسلمان اور قاتل بھی مسلمان ہوتا ہے، لٹنے والا بھی مسلمان اور لوٹنے والا بھی مسلمان ہوتا۔
۔
راز کی بات یہ ہے کہ وہاں سب اپنے آپ کو اللہ کے بندے، مسلمان، نیک صالح، عبادت گذار، مجاہد اور برحق مانتے ہیں اور دوسرے کو بدماش، کافر، مرتد، مشرک، اور برا کہتے ہیں۔ انسانیت شرمسار ہوگئی، اسلام پر انگلی اٹھنے لگی، مسلمان بدنام ہوگیا اور کلیجہ منہ کو آگیا اس وقت جب ایک مسلمان نے دوسرے مسلمان کے معصوم لخت جگر اور چھوٹے بچوں کو قتل کر کے کہدیا کہ آج ہم نے اپنے بچوں کا انتقام لے لیا۔
۔
کیا ہے اسلام کے نام پر مسلمانوں کے لئے بنایا جانے والا ملک ہے.؟
۔
۔
۔
دعا کا طالب
چاہت محمد قاسمی

No comments:

Post a Comment