Thursday, 25 December 2014

"شرمندگی "

"شرمندگی "
۔۔
۔
زندگی میں کئی اتارو چڑھاؤ دیکھے، کئی حوادث سے سامنا ہوا، کئی مراحل سے گذر ہوا، کئی مرتبہ وقت نے تنگ کیا اور کئی بار حالات نے بے حال کیا لیکن ہر بار اللہ رب العزت نے ہاتھ پکڑا اور ڈوبتی ہوئی زندگی کو پھر سے بچالیا، بگڑتے ہوئے حالات کو پھر سے سنوار دیا، زندگی پر پڑنے والے طوفان کے تھپڑوں کا رخ موڑدیا۔
ہم نے خود بھی کئی بار راہ سے بھٹکنے کا ارادہ کیا، کئی بار شیطان ہمارا شکار کرنے میں کامیاب ہوا، کئی بار ہم بھی دانستہ شیطان کے دام اور چنگل میں پھنسے لیکن قربان جاؤں اس قادر و مطلق کریم آقا کے جس نے ہر بار ہمیں بڑے پیار بہت محبت کے ساتھ، کسی خاص اپنے کی طرح، صحیح راستے پر لا ڈالا، بھٹکنے سے بچایا، شیطان کے دام سے حفاظت فرمائی ۔
آج سوچتا ہوں: اگر حامی و ناصر خدا نے ہمیں ان غلط راہوں سے نہ بچایا ہوتا اور شیطان کے مکرو فریب اور نفس کی خواہشات سے اپنی پناہ میں نہ رکھا ہوتا تو ہم کہاں ہوتے؟ اور اس بچانے میں اگر الفت، کرم، محبت اور نرمی نہ ہوتی تو ہمارا کیا حال ہوتا؟ ہم تو اس جبار و قہار مالک کی ذرہ برابر بھی سختی کی سکت  نہیں رکھتے ہیں بلکہ اس کی سوچ سے بھی جی کانپتا ہے۔ دل لرز جاتا ہے۔
اللہ ہمیں اپنی پناہ میں رکھے۔
لیکن اللہ رب العزت کے ہم پر ان تمام احسانات کے باوجود اور اس شفقت و کرم کا مشاہدہ کرنے کے باوجود ہم اس کی نافرمانی کرتے رہے اور زندگی بھر معاصی مین مبتلاء رہے، شیطان کے مکرو فریب اور اس کے دام میں الجھے رہے، نفسانی خواہشات کی پیروی کرتے رہے۔
اور اب جب کہ ہم پیچھے بلکہ اپنی موجودہ زندگی مین جھانک کر دیکھتے ہیں تو رب العزت کے احسانات کا تسلسل، اور خود سے سرزد کی ہوئی اس کی نافرمانیوں اور معصیتوں کے علاوہ کچھ نہیں پاتے ہیں، نیز شرمندگی بھی دامن گیر ہے کہ یہ ہم نے کیا کیا۔ اپنے لئے اس کی جائے پناہ کے سوا کسی جائے پناہ کا تصور بھی نہیں کر سکتے ہیں۔ بس اسی کے رحم وکرم اور مزید الفت و محبت کے امید وار ہیں۔
۔
۔
یارب انت انت و اناانا، اناالعواد بالذنب، وانت العواد بالمغفرة فاغفرلی۔

دعا کا طالب
چاہت محمد قاسمی عفی عنہ

No comments:

Post a Comment