Thursday, 25 December 2014

"کاش وقت ٹہر جاتا"

"کاش وقت ٹہر جاتا"
۔
۔
لے بیٹا ذرا میرے ناخون کاٹ دینا۔
میری ماں نے بڑے پیار سے مجھ سے یہ جملہ کہا اور میں نہال، خوشحال، عزت دار اور معلوم نہیں کیا کیا ہوگیا، میں کیا ذکر کروں اپنی خوشی اور کیسے ذکر کروں؟ الفاظ کہاں سے لاؤں، انداز کونسا اپناؤں، محال ہے، ہاں، محال ہے۔
میری ماں نے میرے ناخن کتنی مرتبہ کاٹے ہونگے، میں نے منع کیا ہوگا، میں رویا بھی ضرور ہوونگا اور کتنی احتیاط سے کاٹے ہونگے، اللہ اللہ سوچوں اور اندازہ کرنے سے قاصر رہوں۔
آج مجھے موقع ملا، صحیح کہوں تو جنت حاصل کرنے کا ذریعہ، رب کی رضا کا سبب حاصل ہوا، واہ میری قسمت۔ سبحان اللہ تعالی۔
خوشی خوشی ناخن کاٹنے کے لئے بیٹھا، احتیاط اور بہت توجہ سے کاٹنے لگا، میری ماں کو تکلیف نہ پہنچے، کوئی ناخن زیادہ نہ کٹ جائے۔  بس دل، دماغ قابو میں کئے اور کاٹنے شروع کردئے۔
۔
ملاکر کاٹو۔
پیار، ممتا محبت سے بھرپور آواز، میری ماں کی آواز جس میں محبت، الفت، پیار، کے ساتھ ساتھ تھوڑی سرزنش بھی تھی۔
بس میں نے اللہ کا نام لیا اور کاٹنا شروع کیا، الحمدلله  کوشش کامیاب رہی ، بلکہ زندگی مین بڑی کامیابی حاصل ہوئی۔
۔
۔
بندہ کے والدین ضعف کی حالت میں ہیں
اس لئے آپ سے میری عاجزانہ درخواست ہے کہ بندہ کے والدین کو بھی اپنی خاص دعا میں یاد رکھیں
اللہ ہمیں اپنے والدین کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے
والدین کی عمر میں برکت عطاء فرمائے
والدین کا سایہ ہمارے سروں پر تادیر قائم فرمائیں۔
اللہ ان کو ہم سے پوری طرح راضی فرمائے۔
اور ان کو شفاء کاملہ دائمہ مستمرہ عاجلہ عطاء فرمائے۔۔
۔
آپ سے ایک اور درخواست ہے کہ آپ بھی اپنے والدین کی خدمت دل سے کیجئے۔ پھر دیکھیں کتنا مزہ کتنا لطف آتا ہے۔ اور رب کتنی جلدی راضی ہوتا ہے۔
۔
۔
۔
دعا کا طالب
چاہت محمد قاسمی

No comments:

Post a Comment