Wednesday, 31 December 2014

"شدت پسند مولوی"

"شدت پسند مولوی"
۔
ازقلم: چاہت محمد قاسمی
مدرسہ فیض العلوم یاسینیہ گنگوہ سہارنپور یوپی انڈیا۔
۔
۔
اگر میاں: بیوی کو محبت، غصہ یا نشہ میں طلاق دے دے اور مولوی سے مسئلہ پوچھا جائے تو یہ شدت پسند مولوی دونوں میاں بیوی میں تفریق اور جدائی کا حکم لگادیتا ہے، یہ شدت پسند مولوی کہتا ہے کہ کسی غیر محرم عورت کو مت دیکھو،  اس شدت پسند مولوی کو اسی پر صبر نہ آیا بلکہ اپنی تقریر میں لوگوں کو یہاں تک کہہ ڈالا کہ اپنی حسین، مہ جبین، ماہتاب، حور عین عورتوں کو پردوں میں رکھا کرو، اوریہاں تو شدت کی انتہا کردی۔ کہتا ہے: عورت کی آواز بھی پردہ میں شامل ہے، اس شدت پسند مولوی نے گرل فرینڈ بوائے فرینڈ پر بھی فتوی ٹھوک ڈالا۔
اس شدت پسند مولوی نے کیا کیا نہ کیا؟ زنا کاری پر قرآن کی آیت سنا ڈالی بس پھر کام بنتے بنتے رہ گیا، اس شدت پسند مولوی نے فلموں سے روکا، چوری چکاری سے باز رکھا، حرام کاری نہ کرنے دی، غیبت، چغل خوری، نا اتفاقی، وغیرہ سب کو برا بتایا، اور اسی پر انتہا نہ کی بلکہ اس شدت پسند مولوی نے ہمیں کاروبار میں حرام و حلال بتا ڈالا، ہائے شدت پسند مولوی!!! کبھی کہتا ہے ڈارھی رکھو، کبھی کہتا ہے لباس ایسا نہیں ایسا ہونا چاہئے، کبھی کہتا ہے، نماز پڑھو، کبھی کہتا ہے قرآن پڑھو، کبھی حدیث  کی تعلیم دیتا ہے، کبھی فقہ کا درس دیتا ہے ، کبھی سنت پر عمل کرنے کی درخواست کرتا ہے۔
بھلا اس کو شدت پسند کیوں نہ کہوں؟ آپ ہی دیکھو! یہ شدت پسند مولوی خود تو ہر وقت دینی امور میں مگن رہتا ہے، اتنی بڑی ڈاڑھی رکھ لی، اونچا پاجامہ پہن لیا ، نیچا کرتا زیب تن کر لیا، سر پر ٹوپی رکھ لی ، پھر نہ کبھی فلم دیکھنے کسی سنیما گھر میں جاتا ہے، نہ کوئی گرل فرینڈ رکھتا ہے، حرام کھاتا ہے نہ کسی کو دھوکا دیتا ہے، لڑائی جھگڑا کرتا ہے نہ فتنہ و فساد پھیلاتا ہے، تھوڑی سی تنخواہ پر صبر و شکر سے گذارا کرتا ہے، نیچی نگاہ رکھتا ہے، اور ہمیں بھی اپنے جیسا بن جانے کا حکم دیتا ہے۔
توبہ توبہ!!!!
۔

۔
دعا کا طالب
چاہت محمد قاسمی

No comments:

Post a Comment