Sunday, 15 February 2015

عملیات: ھمزاد، جن، چڑیل اور پری کی وضاحت

عملیات:

ھمزاد، جن، چڑیل اور پری کی وضاحت

اصل میں عملیات کی رو سے دیکھیں تو آسیب کی کئی قسمیں ہوتی ہیں جن میں سرِفہرست ہمزاد ہے۔۔۔۔ ہمزاد کی تعریف یہ ہیکہ یہ ہر انسان کے ساتھ ہوتا ہے جب انسان مرتا ہے، اور اس کا کفن دفن شریعت کے مطابق ہوجاتا ہے، تو ہمزاد بھی اس کے ساتھ دفن ہوجاتا ہے۔ اور اگر کوی حادثات کی موت مرے، یا جس کا کفن دفن نہ ہو، تو اس کا ہمزاد باقی رہ جاتا ہے، جو پھر لوگوں کو پریشان کرتا ہے۔ نیز کبھی کبھی آگے پیش آنے والے حالات بھی بتادیتا ہے۔۔۔۔۔۔

اسی طرح ایک قسم جن کی ہوتی ہے، جو اکثر شریر ہی ہوتے ہیں ان میں سمجھدار کم ہوتے ہیں ضدی اور اڑیل مزاج کے زیادہ ہوتے ہیں، یہ بھی  کئی مرتبہ کیا بلکہ آج کل تو عام بات ہر کسی کو پریشان کرتے ہیں۔۔۔ اور یہ ہم بھی بخوبی جانتے ہیں کہ انکا آنا جانا آسمان تک بھی ہے اس لیئے اگر یہ کچھ باتیں لوگوں کے ذہن کے خلاف بتائیں تو کوئی تعجب کی بات نہی۔۔۔۔ یہ بھی ایک قسم ہے۔۔۔۔۔۔ نیز انہی میں سے جنات بھی ہیں، گویا کہ اچھی اور بری ایک ہی قوم کے دو نام ہیں جن اور جنات۔۔ جناتوں میں اکثر بلکہ سبھی اچھے ہوتے ہیں، یہ شریعت پر عمل کرنے والے اور اہلِ تقوی بھی ہوتے ہیں، یہ کسی کو پریشان کرنے میں پہل بہت کم کرتے ہیں بلکہ کرتے ہی نہی ہیں۔ ہاں جب کوئی ان کو پریشان کردے یا ستادے تو پھر اس کی اچھی ہی خبر لیتے ہیں لیکن اس سب کے بعد بھی جب ان کو حاضر کرکے معافی تلافی کرادی جاے تو یہ خوشی خوشی مان جاتے ہیں اور معاف کردیتے ہیں‐

بعینہہ ان کی مادائیں ہوتی ہیں، جن کو ہم چڑیل اور پری وغیرہ کے نام سے جانتے ہیں۔۔۔ ان میں بھی اکثر وہی بات پائی جاتی ہے جو ان کے نروں میں پائ جاتی ہے۔ یعنی اچھے کی اچھی اور برے کی بری

اور ان سب کے علاوہ احقر کا اپنا تجربہ جو اکثر صحیح ثابت ہواہے وہ ہے اثر۔ ہم اکثر دیکھتے اور سنتے ہیں کہ فلاں عورت کو کسی اثر کی وجہ سے اولاد سے محرومی ہے، فلاں عورت یا آدمی عجیب عجیب طرح کی حرکتیں کرتا  ہے، حالاں کہ جب ان کو کسی عامل کے پاس لے جاو تو  کچھ بھی حاضر نہی ہوتا۔ اور اس مرض میں اکثر عورتوں کی ماہواری بگڑتی ہے اور کمر ہاتھ پیر حیض کے وقت بہت شدت سے درد کرتے ہیں نیز کوئی عورت حمل سے ہو تو اس کو گندے سندے خواب آنا، خون اور مرے ہوے انسان نظر آنا۔۔۔۔۔ اور بھی اسی طرح کی بہت سی باتیں ہیں جو اکثر عورتوں کے ساتھ اور کبھی کبھی مردوں کے ساتھ بھی پیش آتیں ہیں اور ہم ڈاکٹروں کا خوب بھلا کرتے ہیں یہ سمجھ کر کہ کمزوری ہے کمزوری ہے۔

حالاں کہ ساری باتیں اللہ کی طرف سے ہیں جن کو ہم اپنے اعمال کا بدل بھی کہ سکتے ہیں اور قضا وقدر سے بڑھکر تو کچھ بھی نہی ہے جو اللہ نے مقدر میں لکھا ہے وہ تو لازمی پیش آنا ہی ہے۔۔۔
تو ایک اثر ہے اپنی پہچان الگ ہی رکھتا ہے۔۔۔ اور یہ پیش آتا ہے اکثر بے احتیاطی سے جس میں عورتیں پیش پیش رہتی ہیں۔۔۔ پیشاب پاخانہ میں بے احتیاطی، چلنے پھرنے میں بے احتیاطی، وقت کا خیال کئے بغیر سج سنور کر گھر سے نکلنے کی بے احتیاطی، زیادہ خوشبو دار اشیاء لگا کر کہیں جانے میں بے احتیاطی ۔۔۔ حالاںکہ یہ سارے کام احتیاط سے بھی کیئے جا سکتے ہیں اور الحمدللہ ہمارا طبقہ اس میں کافی حد تک بہت مضبوط ہے

تو غرض بے احتیاطی برتنے میں کہیں ایسی جگہ پیر رکھا گیا جہاں پر گندگی۔۔۔۔۔۔۔ حیض و نفاس کے کپڑے پڑے ہوں، یا اور اسی قسم کی کوئی دوسری گندگی ہو، یا غلط جگہ پر غلط وقت میں غلط طریقہ سے پیشاب پاخانہ کرنے لگے، یا ایسی جگہ سے خوشبو وغیرہ لگا کر گزرے جہاں ان کا مقام ہو اور یہ رہتے ہوں، تو ایسے حالات کی وجہ سے کسی شے کے اثر میں انسان آجاتا ہے جس میں وہ سب پریشانیاں آتیں ہیں جو مذکور ہوئیں‐

اور میرے اپنے ذہن کے اعتبار سے اثر جو ہوتا ہے وہ اصل نہی بلکہ اصل کا اثر ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر ہم چائے پیتے ہیں اور میٹھی پیتے ہیں  ہماری میٹھی چائے پینے کے بعد اسی برتن میں ہم نے ایک صاحب کو بغیر شکر کی چاے بنادی تو وہ چائے پیتے پیتے کہے کہ بھائ چائے میں شکر کا اثر ہے۔ حالانکہ اس میں شکر اپنی ذات کے ساتھ موجود نہی ہے پر اس کا اثر ہے۔۔۔ ایسے یہ اثر بھی ہوتا ہے جو جسم کے ساتھ نہی ہوتا، پر اس کا اثر ضرور ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔۔ واللہ اعلم بالصواب۔۔

از قلم:
ظہیر الاسلام منیری

No comments:

Post a Comment