Wednesday, 11 February 2015

ویلنٹائن ڈے قسط ❸

ویلنٹائن ڈے

قسط ❸
۔
۔
ازقلم: چاہت محمد قاسمی
مدرسہ فیض العلوم یاسینیہ گنگوہ

۔
۔

ایک طوفان بدتمیزی لڑکے کی زبان سے جاری تھا،غصہ سے بھرا یہ خوبصورت نوخیز لڑکا گویا اس عاشق کا خون پینے کے لئے پوری طرح تیار تھا، لیکن جب اس نے کچھ آنکھوں کو اپنی طرف اٹھتے ہوئے دیکھا، اور اس مدبر، مفکر، اور معاملہ فہم شخص کو گھورتے ہوئے استفسارانہ انداز میں منتظر پایا تو وہ طوعا و کرہا اس طرح گویا ہوا
محتر بزرگوار میں ادھر سے جارہا تھا
کہ اچانک میں نے دیکھا کہ یہ بدتمیز لڑکا میری پاکباز بہن کو سرخ گلاب دے رہا ہے، اب آپ ہی بتائے ہم عزت دار لوگ ہیں، خودداری ہماری رگ رگ میں پیوست ہے۔ اب ہم یہ بے عزتی کیسے برداشت کر سکتے تھے، اس نے ہاتھ میں موجود اپنے سرخ گلاب کو چھپاتے ہوئے کہا۔
آپ کہاں جارہے تھے؟ مدبر شخص نے ایک چبھتی ہوئی نظر اس کے سجے سنورے وجود اور ہاتھ میں موجود سرخ گلاب پر ڈالتے ہوئے معلوم کیا،
وہ…… میں………  میں…… اس نے ہکلاتے ہوئے بولنے کی ناکام کوشش کی۔ ہاتھ میں موجود گلاب کو نیچے زمین پر گرجانے دیا۔ شرمندگی سے سجے ہوئے چہرے کو موقع پر پکڑے جانے والے چور کی طرح جھکاکر کن انکھیوں سے ادھر ادھر ایسے دیکھا گویا بھاگنے کی تیاری کر رہا ہو۔
اوہ…… مدبر شخص نے معاملہ فہم انسان کی طرح گردن ہلائی اور سوال کیا:

جس لڑکی کو آپ پھول دینے جارہے تھے، کیا وہ کسی کی بہن نہیں؟ کیا وہ کسی کی بیٹی نہیں ؟ کیا اس کے بھائی خود دار نہیں؟ کیا وہ کسی کی عزت نہیں؟
پھر مدبر شخص نے عاشق لڑکے کی طرف توجہ دی اور پوچھا، کیا تم اس چیز کو برداشت کروگے کہ کوئی آپ کی بہن کے ساتھ ویلنٹائن ڈے منائے ؟ اگر نہیں تو پھر آپ کسی کے بہن کے ساتھ ایسا کیوں کر رہے ہو؟ اور کیا آپ کو اس کا یقین ہے کہ کوئی لڑکا آپ کی بہن کو آپ کی طرح سرخ گلاب نہیں دے رہا ہوگا، بالکل ہو سکتا ہے، کیوں کہ جو جیسا بوتا ہے ویسا ہی کاٹتا ہے۔ لڑکے نے مضطربانہ انداز سے پہلو بدلا اور گردن جھکالی، گویا ہتھیار ڈالدئے۔
مدبر شخص ذرا توقف کے بعد پھر گویا ہوئے: یہ بات ناقابل براداشت ہے کہ کوئی ہماری بہو، بہن بیٹی کے ساتھ برا برتاؤ کرے، لیکن ہمارے لئے روا ہے کہ ہم سب کی بہن بیٹی کے ساتھ ہر طرح کا برا برتاؤ کر سکتے ہیں۔
آج مسلمان پوری طرح فرنگی تہزیب کے شکنجے میں آچکے ہیں، فحاشی، عریانی، بے شرمی، بدتمیزی، بد تہذیبی، بد کاری بد اخلاقی سب مسلمانوں کا شیوہ ہے۔
اب اس ویلنٹائن ڈے کو دیکھو، خواہ یہ کسی رومی بادشاہ کے شیرنی کا دودھ نوش کرنے کے بعد بنایا جاتا ہو، یا کسی عیسائی پادری کی پوشیدہ شادی اس کا سبب ہو، چاہے کسی رومی دیوتا کی عقیدت میں ہو یا پھر کسی غیر مذہب کی عید ہو، لیکن مسلمان تو بے چارے ٹھرے جمہوریت کے پجاری، اب بھلا وہ اس شرکیہ اور غیروں کے تیوہار کو کیوں نہ منائیں؟ اب آپ ذرا ان سادہ لوح فرزندان اسلام کو بھی دیکھیں ! کہ یہ ان فرنگیوں کی مکاری نہ سمجھ پائے، اور ان دشمنان خدا نے کیسے کیسے پروپیگنڈے کئے، جس فحاشی اور بے شرمی کو انہوں نے ویلنٹائن ڈے کہکر پوری دنیا پر مسلط کیا، پھر صحیح 9 مہینے بعد چلڈرن ڈے کی سوغات دیکر اس کو ہضم کرنے اور جائز کرنے کی پوری پوری کوشش کی، لہذا یہ کار حرام بھی خوشی سے برداشت کرو! اور اس کے ذریعہ پیدا ہونے والی حرام اولاد کو بھی خوشی سے اپناؤ!

۔
۔
ختم شدہ
۔
۔
دعا کا طالب
چاہت محمد قاسمی

No comments:

Post a Comment