Wednesday, 14 January 2015

چار بچے، مختصر جواب

چار بچے

ازقلم: چاہت محمد قاسمی
مدرسہ فیض العلوم یاسینیہ گنگوہ

چار بچے پیدا کرو، کس نے کہا جس کی شادی بھی نہیں ہوئی، ایک مرد، ایک عورت کا مطالبہ، دونوں بے شادی شدہ، بے اولاد، آج تک ماں باپ بھی نہ بن سکے، ارے میں تو کہتا ہوں وزیر اعظم بن نا آسان ہے، لیکن چار بچوں کا باپ بننا مشکل ہے، آج کے بچے صرف زبانی وعدوں یا پھر اچھے دن کے خواب سے بہلائے نہیں جاتے ہیں، ہاں شاہ صاحب پارٹی کے سربراہ بن بیٹھے ذرا چار بچوں کے باپ بنیں تو کامیاب ہوجائیں، اور ایک آدھ نیتا کیا بلکہ وزیر اعظم سمیت  پوری کابینہ میں کوئی ایسا نیتا تو دکھاؤ جس کے چار بچے ہوں، اور نیتا ہی کیوں ذرا کوئی ان چار بچوں کی مانگ کرنے والوں کی تنظیموں کا عہدہ دار تو دکھاؤ جس کے گھر میں چار بچے کھیلتے ہوں۔
بچے دو ہی اچھے، بعدہ ، شیر کا بچہ ایک ہی اچھا، کا نعرہ دینے والے چار بچوں کو پیدا کرنے کی مانگ کرتے ہیں، عجیب و غریب افسانہ ہے، مانگ کرنے والوں کے یہاں ایک بھی بچہ نہیں ہے، ارے اب تک ترکہ میں ایک وارث کی کوشش کرنے والے چار بچوں کا خواب دیکھ رہے ہیں، کیا چار بچوں کو پیدا کرنا حلوه سمجھا ہے کیا۔

دعا کا طالب
چاہت محمد قاسمی

No comments:

Post a Comment